Skip to main content

Posts

Don't be just a memory! 😥

via IFTTT

Belles-lettres

“I want to melt into you, to be so terribly close to you that my own self disappears.” — Anaïs Nin to June Miller, c. February 1932 Photography: Kirill Shalaev

Leisure by William Henry Davies

Leisure by William Henry Davies WHAT is this life if, full of care, We have no time to stand and stare?— No time to stand beneath the boughs, And stare as long as sheep and cows: No time to see, when woods we pass, Where squirrels hide their nuts in grass: No time to see, in broad daylight, Streams full of stars, like skies at night: No time to turn at Beauty's glance, And watch her feet, how they can dance: No time to wait till her mouth can Enrich that smile her eyes began? A poor life this if, full of care, We have no time to stand and stare.

مجھے مار دیجیے

‎کافر ہوں، سر پھرا ہوں، مجھے مار دیجیے ‎میں سوچنے لگا ہوں، مجھے مار دیجیے ‎ہے احترامِ حضرتِ انسان میرا دیں ‎بے دین ہو گیا ہوں، مجھے مار دیجیے ‎میں پوچھنے لگا ہوں سبب اپنے قتل کا ‎میں حد سے بڑھ گیا ہوں، مجھے مار دیجیے ‎کرتا ہوں اہلِ جبہ و دستار سے سوال ‎گستاخ ہو گیا ہوں، مجھے مار دیجیے ‎خوشبو سے میرا ربط ہے، جگنو سے میرا کام ‎کتنا بھٹک گیا ہوں! مجھے مار دیجیے ‎معلوم ہے مجھے کہ بڑا جرم ہے یہ کام ‎میں خواب دیکھتا ہوں، مجھے مار دیجیے ‎زاہد، یہ زہد و تقویٰ و پرہیز کی روش ‎میں خوب جانتا ہوں، مجھے مار دیجیے ‎بے دین ہوں، مگر ہیں زمانے میں جتنے دین ‎میں سب کو مانتا ہوں، مجھے مار دیجیے ‎پھر اس کے بعد شہر میں ناچے گا ہُو کا شور ‎میں آخری صدا ہُوں، مجھے مار دیجیے ‎میں ٹھیک سوچتا ہوں، کوئی حد مرے لیے ‎میں صاف دیکھتا ہوں، مجھے مار دیجیے ‎یہ ظلم ہے کہ ظلم کو کہتا ہوں صاف ظلم ‎کیا ظلم کر رہا ہوں، مجھے مار دیجیے ‎میں عشق ہوں، میں امن ہوں، میں علم ہوں، میں خواب ‎اک درد لادوا ہوں، مجھے مار دیجیے ‎زندہ رہا تو کرتا رہوں گا ہمیشہ پیار ‎میں صاف کہہ رہا ہوں مجھے مار دیجیے ‎جو زخم بانٹتے ہیں، انہیں زیست پہ ہے ...

وہ تری طرح کوئی تھی

وہ تری طرح کوئی تھی یونہی دوش پر سنبھالے گھنی زلف کے دوشالے وہی سانولی سی رنگت وہی نین نیند والے وہی من پسند قامت وہی خوشنما سراپا جو بدن میں نیم خوابی تو لہو میں رتجگا سا کبھی پیاس کا سمندر کبھی آس کا جزیرہ وہی مہربان لہجہ وہی میزباں وطیرہ تجھے شاعری سے رغبت اسے شعر یاد میرے وہی اس کے بھی قرینے جو ہیں خاص وصف تیرے کسی اور ہی سفر میں سرِ راہ مل گئی تھی تجھے اور کیا بتاؤں وہ تری طرح کوئی تھی کسی شہرِ بے اماں میں میں وطن بدر اکیلا کبھی موت کا سفر تھا کبھی زندگی سے کھیلا مرا جسم جل رہا تھا وہ گھٹا کا سائباں تھی میں رفاقتوں کا مارا وہ مری مزاج داں تھی مجھے دل سے اس نے پوجا اسے جاں سے میں نے چاہا اسی ہمرہی میں آخر کہیں آ گیا دوراہا یہاں گمرہی کا امکاں اسے رنگ و بو کا لپکا یہاں لغزشوں کا ساماں اسے خواہشوں نے تھپکا یہاں دام تھے ہزاروں یہاں ہر طرف قفس تھے کہیں زر زمیں کا دلدل کہیں جال تھے ہوس کے وہ فضا کی فاختہ تھی وہ ہوا کی راج پُتری کسی گھاٹ کو نہ دیکھا کسی جھیل پر نہ اتری پھر اک ایسی شام آئی کہ وہ شام آخری تھی کوئی زلزلہ سا آیا کوئی برق سی گِری تھی عجب آندھیاں چلیں پھر کہ بکھر گئے دل و جاں ...

The Greatest Disaster of Our Life

The greatest disaster of our life is that it is multipurpose. Man today does and wishes to do a thousand things at the same time. His many and varied interests have destabilized him temperamentally. Today's man is living a computer's life. Passing continually through the mechanical process, he has become part of a machine __ emotionless, feelingless, loveless, and faithless. He is neither grieved by grief nor is pleased by pleasure. The tragedy today is that tragedy has died. Man has no time to wail over catastrophe. In today's life there is neither elegy nor eulogy. Man is living several lives and consequently, is dying several deaths. It is only a multipurpose life which is reduced to a purposeless life. A friend of all is a friend of none. Dissociating with all, he is left unrelated to himself. Only his human form stays, but qualities have all undergone changes. What has happened to man? Perhaps man has died in some accident and what now lives is his ghost. (Wasif Ali Wa...

Best Deed / بہترین عمل

Best Deed! 🔸عَنْ أَبِي الدَّرْدَاءِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، ‌‌‏قَالَ:‏  ☪قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:‏     أَلَا أُنَبِّئُكُمْ بِخَيْرِ أَعْمَالِكُمْ وَأَزْكَاهَا عِنْدَ مَلِيكِكُمْ وَأَرْفَعِهَا فِي دَرَجَاتِكُمْ، ‌‌‏وَخَيْرٌ لَكُمْ مِنْ إِنْفَاقِ الذَّهَبِ وَالْوَرِقِ، ‌‌‏وَخَيْرٌ لَكُمْ مِنْ أَنْ تَلْقَوْا عَدُوَّكُمْ فَتَضْرِبُوا أَعْنَاقَهُمْ وَيَضْرِبُوا أَعْنَاقَكُمْ ، ‌‌‏قَالُوا:‏ بَلَى، ‌‌‏قَالَ:‏ ذِكْرُ اللَّهِ تَعَالَى     قَالَ مُعَاذُ بْنُ جَبَلٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ:‏ مَا شَيْءٌ أَنْجَى مِنْ عَذَابِ اللَّهِ مِنْ ذِكْرِ اللَّهِ قَالَ أَبُو عِيسَى:‏ وَقَدْ رَوَى بَعْضُهُمْ هَذَا الْحَدِيثَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ سَعِيدٍ مِثْلَ هَذَا بِهَذَا الْإِسْنَادِ وَرَوَى بَعْضُهُمْ عَنْهُ فَأَرْسَلَهُ. 📚الترمذی،٣٣٧٧                •─────✧─────• Translations: 🔸ابو الدرداء رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ  ☪رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:  ❓”کیا میں تمہارے سب سے بہتر اور تمہارے رب کے نزد...