تُو قران نہیں پڑھتا ۔ نہ پڑھ ۔ سائنس تو پڑھ تحریر : محمّد سلیم سب سے پہلے تو اپنا ایک دعویٰ خود غور سے پڑھ لیں کہ "سائنس میں جتنی بھی باتیں کی جاتی ہیں، حقائق بیاں کیے جاتے ہیں یا تجربات کیے جاتے ہیں وہ سب کے سب ریپروڈیوسیبل ہیں۔ یعنی ان کو بار بار کوئی بھی انسان دوہرا کر اپنی تسلی کر سکتا ہے۔ مذہبی کتابوں کی باتوں میں ایسا نہیں کیا جا سکتا۔" اس دعوے پر تو میں آپ کو تمام سائنس دانوں سمیت گھر تک چھوڑ آؤں گا ۔ اس پر آپ کو پوسٹ کے آخر میں امتحان میں ڈالتا ہوں ۔ پہلے پوسٹ پر بات کرتے ہیں ۔ پوسٹ میں آپ کے تقریباً چار اعتراضات ہیں ۔ 1 ۔ آگ انسان کے جسم کو جلا دیتی ہے جبکہ قران کے مطابق ابراہیم علیہ السلام کے لیئے وہی آگ سلامتی بن گئی ؟ 2 ۔ مچھلی کے پیٹ میں انسان زندہ نہیں رہ سکتا جبکہ یونس علیہ السلام تین دن اور تین راتیں مچھلی کے پیٹ میں زندہ رہے ؟ 3 ۔ انسانوں میں عورت کے ایگ اور مرد کے اسپرم ملنے سے زائگوٹ بنتا ہے اور بچہ پیدا ہوتا ہے جبکہ قران کے مطابق عیسیٰ علیہ السلام بن باپ کے پیدا ہو گئے ؟ 4 ۔ قران کہتا ہے کہ پہاڑ میخوں کی طرح گاڑے گئے ہیں تاکہ یہ تمہیں لے کر ڈول نہ جائے ۔ س